Dua iman


یا اللہ یا ارحم الراحمین
آج تو نے مجھے ساری دنیاوی نعمتیں عطا کی ہیں۔
لیکن ممکن ہے کل تو یہ سب واپس لے لے۔ آج تونے مجھے بھر پور جسمانی قوت و صحت عطا کی ہے۔ ممکن ہے کل میر ا جسم لاغر اور بیمار یوں سے لبریز ہو جائے۔
آج تو نے مجھے بہترین تعلقات عطا کیے ہیں ممکن ہے کل میرے عزیز واقارب مجھے چھوڑ جائیں ۔
آج تو نے مجھے دولت سے ما لامال کیا ہے ممکن ہے کل میں با لکل قلاش اور غیر محفوظ ہو جاؤں اور مصائب میں گھر جاؤں لوگ میرا مذاق اُڑائیں اور میری تذلیل کریں۔
اس لیے میں تجھ سے دُعا گو ہوں کہ:- 
اپنے سُکھ اورخُوشحالی کے نشے میں کسی کو نظرانداز نہ کروں اور اپنے عزیزوں کی محبت کواپنا حق نہ سمجھنے لگوں۔
موزوں حالات کے بل بوتے پر میں اپنی ذات کو نا قا بل شکست نہ سمجھنے لگوں اور غلط فہمی کا شکار نہ ہو جاؤں کہ مجھے کچھ بھی نہ ہو گا۔
جب سب کچھ موافقت میں ہو رہا ہو تو اسے میں اپنی اہلیت اور عقلمندی کا نتیجہ نہ سمجھنے لگوں اور یہ نہ سمجھنے لگوں کہ مجھے تیری کوئی ضرورت نہیں ہے۔
اور اگر حالات نا ساز گار ہوں سب تدبیریں الٹی پٹرنے لگیں اور سب کچھ چھن جائے تو اسے تیری نا مہربانی سمجھنے کی غلطی ہر گز نہ کروں۔
کیونکہ اے اللہ سب کچھ دینے میں بھی تیری حکمت اور واپس لینے میں بھی تیری حکمت پوشیدہ ہے ۔ دونوں کے پس منظر میں تیرا کر م ہی کار فر ما ہے راستہ پھولوں سے سجا ہو یا کانٹوں سے بھرا ہو میں اس پرچل کر تیری فرمانبرداری کا حق ادا کروں اور تیری رضا کے ساتھ دوسری دنیا کے دروازے پر ( قبر میں) پہنچوں اور تیری رضا حاصل کرنے میں کامیاب رہوں( آمین)۔

No comments

Powered by Blogger.